بعض لوگوں فجر کی جماعت کے دوران سنتیں پڑھتے رہتے ہیں ۔ منع کرنے پر کہتے ہیں کہ فجر کی سنتیں ہر صورت جماعت سے پہلے ادا کرنی چاہئیں۔قرآن و سنت کی رو سے اس کا کیا حکم ہے ؟
جب جماعت کھڑی ہو جائے گی اس وقت سوائے فرض نما کے اور کوئی نماز نہیں ہوتی کیونکہ رسول اللہ نے فرمایا:
'' جب جماعت کی نماز کھڑی ہو جائے تو اس وقت سوائے فرض نماز کے اور کوئی نماز نہیں ہوتی ''
اس حدیث کو مسلم ، ترمذی ، ابو داؤد، نسائی احمد بن جنبل اور ابن حبان نے بیان کیا ہے اور امام بخاری اسے ترجمہ باب میں لائے ہیں ۔ امام ابن عدی سند حسن یہ روایت بھی لئے ہیں کہ کسی نے پوچھا یا رسول اللہ فجر کی سنت بھی ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب اقامت کہی جائے تو سنت فجر بھی نہ پڑھی جائے۔ عبداللہ بن سر جس سے صحیح مسلم، ابو داؤد، نسائی ، ابن ماجہ میں یوں مروی ہے کہ :