السلام عليكم ورحمة الله وبركاته سوال:میری والدہ وفات پا گئی ہیں ، میں چاہتا ہوں کہ افسوس (تعزیت) سنت کے مطابق ہو ؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! جواب: اہل میت کو تسلی دینا اور انہیں صبر کی تلقین کرنا تعزیت کہلاتا ہے۔ نیز میت کے لئے دعا کرنا بھی تعزیت میں شامل ہے۔ تعزیت کرنا سنت نبوی ﷺ ہے، کیونکہ اس میں مصیبت زدہ کے لیے دلجوئی بھی ہے اور دعائے خیر بھی۔ تعزیت کے لیے شرعا کوئی مخصوص الفاظ بھی مقرر نہیں ہیں بلکہ مسلمان اپنے بھائی سے جس طرح چاہے مناسب الفاظ میں تعزیت کر سکتا ہے مثلا یہ کہہ سکتا ہے کہ "اللہ تعالیٰ آپ کو صبر جمیل کی توفیق بخشے، آپ کی اس مصیبت کا آپ کو اچھا بدلہ عطا فرمائے، مرحوم کی اللہ تعالیٰ مغفرت فرمائے بشرطیکہ وہ مسلمان ہو اور اگر میت کافر ہو تو اس کے لیے دعا نہ کی جائے۔ تعزیت کرنے کے لیے کوئی وقت یا ایام مخصوص نہیں ہیں۔ میت کی وفات کے وقت، جنازہ سے پہلے، جنازہ کے بعد، دفن سے پہلے اور دفن کے بعد ہر وقت تعزیت کی جا سکتی ہے۔ افضل یہ ہے کہ شدت مصیبت کے وقت جلد تعزیت کی جائے،۔ وفات کے تین دن بعد تعزیت کرنا بھی جائز ہے، کیونکہ وقت کے تعین کی کوئی دلیل نہیں ہے۔مزید تفصیل کے لئے دیکھیں فتوی نمبر(12199) http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/12199/0/ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتوی کمیٹی محدث فتوی