جس جائے نماز پر بیل بوٹی و نقش و نگار اور بعض مساجد کی تصاویر بنی ہوتی ہیں، ان پر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
ایسی جائے نمازوں پر نماز ادا کرنا بہتر نہیں ہے۔ خواہ وہ تصاویر بیل بوٹے ہوں یا بعض مساجد کی کیونکہ یہ تصاویر انسان کے ذہن اور دل کو اپنی طرف مشغول کرنے کا سبب بنتی ہیں جس سے نمازی کے خشوع میں خلل واقع ہوتا ہے۔ اس کی دلیل بخاری شریف کی یہ حدیث ہے کہ اُم المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس ایک تصاویر والا پردہ تھا جس کے ساتھ انہوں نے اپنے گھر کو ایک طرف ڈھانپا تھا ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔
'' کہ ہم سے اس پردے کو ہٹادو ۔ اس کی تصویریں نماز میں میرے سامنے آتی رہتی ہیں ''۔( بخاری کتاب الصلوٰۃ )
علامی صغانی لکتے ہیں :