سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(13) جنات میں توالد و تناسل کا بیان

  • 14612
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1729

سوال

(13) جنات میں توالد و تناسل کا بیان
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا جنات میں شادی ، بیا ا ور توالد و تناسل کا سلسلہ موجود ہے؟ قرآن و سنت کی روشنی میں اس کی وضاحت کیجئے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 شیاطین و جنات میں انسانوں کی طرح شادی و بیا اور مناکحت و توالد کا سلسلہ موجود ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے کہ:

﴿فِيهِنَّ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنسٌ قَبْلَهُمْ وَلَا جَانٌّ ﴿٥٦﴾...الرحمن

’’ان ( نعمتوں ) کے درمیان نیچی نگاہوں والیاں ( حوریں ) ہوں گی۔ جنہیں جنتیوں سے پہلے کسی انسان یا جن نے نہ چھوا ہو گا‘‘۔
امام بغوی نے معالم النتزیل /۴ ۲۷۵ پر لم یطمثھن کا معنی لکھا ہے کہ : لم یجامعھن کہ ان سے جنوں اور انسانوں نے کبھی بھی جماع نہیں کیا ۔
امام بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی تفسیر انوار التنزیل و اسرار التاویل ۲ / ۴۵۶ پر لکھا ہے کہ :

و فيه دليل على أن الجن يطمئون"

اس آیت میں اس بات پر دلیل ہے کہ جن بھی جماع کرتے ہیں ۔
پس معلوم ہوا کہ انسانوں کی طرح جنوں نے بھی نکاح و جماع کا سلسلہ موجود ہے اور شیطان کی اولاد و ذریت کا تذکرہ بھی ا للہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں کیا ہے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ :

﴿ وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلَائِكَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِيسَ كَانَ مِنَ الْجِنِّ فَفَسَقَ عَنْ أَمْرِ رَبِّهِ ۗ أَفَتَتَّخِذُونَهُ وَذُرِّيَّتَهُ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِي وَهُمْ لَكُمْ عَدُوٌّ ۚ بِئْسَ لِلظَّالِمِينَ بَدَلًا ﴿٥٠﴾...الكهف

’’ اور جب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کیلئے سجدہ کر و تو انہوں نے سجدہ کیا مگر ابلیس نے نہ کیا وہ جنات میں سے تھا اس نے اپنے رب کے حکم کی نا فرمانی کی ۔ کیا تم اس کو اور اس کی اولاد کو مجھے چھوڑ کر دوست بناتے ہو حالانکہ وہ تمہارا دشمن ہے اور ظالموں کیلئے برا ہے بدلہ‘‘۔

اس  آيت  سے شیطان و جنات کی ذریت ثابت ہوئی۔ اسی طرح حدیث پاک میں آتا ہے کہ:

(( عن انس رضى الله عنه قال : كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا دخل الخلاء قال : أللهم إنى أعوذبك من الخبث و الخبائث))

سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم  جب بیت الخلا میں داخل ہوتے تو یہ دعا پڑھتے :

((أللهم إنى أعوذبك من الخبث و الخبائث))

اس حدیث میں خبث ، خبیث کی جمع ہے اور خبائث خبیثۃ کی جمعت ہے۔
امام محمد بن اسماعیل الصنعانی لکھتے ہیں کہ:

"يريد بالأول ذكورنا الشياطين و بالثانى إناثهم" ( سبل السلام 1/73)

کہ پہلے ( خبث ) سے مراد مرد شیاطین اور دوسرے (خبائث) سے مراد شیاطین کی عورتیں ہیں ۔
اس حدیث اور مندرجہ بالا آیات سے معلوم ہوا کہ مرد و عورت کا سلسلہ جنات میں بھی موجود ہے اور وہ ایک دوسرے سے مباشرت و مناکحت بھی رکتے ہیں جن سے ان کا سلسلہ توالد قائم ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے