اولیائے کرام او رنیک لوگو ں کے اور ادووظائف کا کیا حکم ہے جیسے قادیانیہ اور تیجانیہ وغیرہ۔ (فرقوں کے لوگ) کیا ان پر عمل کرنا جائز ہے یا نہیں؟ اور کتاب ’’دلائل الخیرات‘‘ کا کیا حکم ہے؟
(۱) قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں بہت سی مشروع (شرعی) دعائیں اور اذکار موجود ہیں‘ بعض علماء نے ان میں سے جمع کرکے کتابیں لکھی ہیں۔ مثلاً نووی کی کتاب الاذکار‘ ابن سنی کی ’’عمل الیوم واللیۃ‘ ابن قیم کی ’’الوابل الصیب۔‘‘اس کے علاوہ حدیث کی کتابوں میں ادعیہ واذکار کے مستقل ابواب موجو دہیں۔ لہٰذا ان کی طرف رجوع کریں۔
(۲) اللہ تعالیٰ کے ولی وہ لوگ ہیں جو اپنے اقول وافعال اور عقائد میں شریعت کی پیروی کریں۔ باقی گمراہ فرقے اور جماعتیں مثلاً تیجانیہ و غیرہ اللہ تعالیٰ کے ولی نہیں‘ شیطان کے ولی اور اس کے دوست ہیں۔ آپ مندرجہ ذیل کتابیں پڑھیں۔ ’’الْفُرْقَانُ بَیْنَ أَوْلِیَاء الرَّحْمٰنِ وَأَوْلِیَائِ الشَّیْطَانِ‘‘ اور (اقْتِضَاء الصِّرَاطِ الْمُسْتَقِیْمِ مُخَالَقَة أَصْحَابِ الْجَحِیْم) یہ دونوں کتابیں شیخ الاسلام ابن تیمیہ کی ہیں۔
(۳) ’’دلائل الخیرات‘‘ کے بارے میں ہم آپ کو نصیحت کرتے ہیں کہ اسے ترک کردیں کیونکہ اس میں شرکیہ وبدعی امور پائے جاتے ہیں۔ قرآن وحدیث میں موجود اذکار کی موجودگی میں ان کی ضرورت نہیں۔