السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قربانی دینے والا حجامت نہ بنائے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
(عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا رَأَيْتُمْ هِلَالَ ذِي الْحِجَّةِ، وَأَرَادَ أَحَدُكُمْ أَنْ يُضَحِّيَ، فَلْيُمْسِكْ عَنْ شَعْرِهِ وَأَظْفَارِهِ»)
( ۱: رواہ ابو داؤد و الترمذی و قا ل ھذا حدیث صحیح مشکوٰة ص ۳۱۱ ج ۲باب العقیقة)
( ۲: مسلم شریف : ص ۱۶۰ ج ۲ کتاب الأضاحی )
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ جب تم عید قربان کا چاند دیکھ لو تو قربانی دینے والا دس ذو الحجہ سے پہلے اپنے بال اور ناخن نہ کاٹنے سے رکا رہے ۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب