سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(256) اونٹ میں دس حصہ دار اور گائے میں سات حصہ دار وں کی شراکت

  • 14356
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1547

سوال

(256) اونٹ میں دس حصہ دار اور گائے میں سات حصہ دار وں کی شراکت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اونٹ اور گائے میں قربانی کے دس اور سات حصص مشروع ہیں  کیا ایک جانور میں دس یا سات عقیقے بھی جائز ہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

گائے میں سات اور اونٹ کی قربانی میں دس  حصے دار شریک ہو سکتے ہیں  مگر عقیقے میں اشتراک درست نہیں ۔ مشکوٰۃ میں ہے :

عَن أُمِّ كُرْزٍ قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:«عَنِ الْغُلَامِ شَاتَانِ وَعَنِ الْجَارِيَةِ شَاةٌ وَلَا يَضُرُّكُمْ ذُكْرَانًا كُنَّ أَوْ إِنَاثًا»

کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ لڑکے کی طرف سے دو بکریاں اور بچی کی طرف سے ایک بکری نر ہو یا مادہ کوئی مضائقہ نہیں ۔ احادیث میں  دو یا  ایک مستقل جانور وں کا ذکر ہے حصوں کا نہیں ۔ حافظ ابن  قیم رحمتہ اللہ علیہ نے امام احمد سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے ایک ایسے سوال کے جواب میں فرمایا ۔ انالم اسمع فی ذٰلک بسمی   کہ مجھے ایسی  حدیث کا علم نہیں ۔ (تحفۃالودود :۴۷ طبع مدینہ منورہ  ) 

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص665

محدث فتویٰ

تبصرے