کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں بانجھ بکری کی قربانی شرعا جائز ہے یا ناجائز ہے ؟
قربانی کے عیوب کی جو تفصیل کتب احادیث میں بیان کی گئی ہے ، ان میں عقیم یعنی بانجھ پن کو بطور عیب بیان نہیں کیا گیا ، لہذا اس جانور کی قربانی کے جواز میں کوئی شبہ نہ ہونا چاہیے اور اہل علم اس کی قربانی کے جواز کے قائل ہیں ، چنانچہ مفتی عزیز الرحمان دیوبندی فرماتے ہیں کہ بانجھ جانور کی قربانی درست ہے۔
( فتاوی دارالعلوم دیوبند : ج 1ص 74)
علاوہ ازیں ہمارے نزدیک جس طرح خصی جانور کی قربانی کا گوشت غیر خصی قربانی کے گوشت سے زیادہ لذیذ اور مرغوب ہوتا ہے اسی طرح بانجھ بکری کا گوشت مطغلہ فاکے ساتھ بکری کے گوشت سے بہتر ہوتا ہے لہذا اس کی قربانی میں شبہ کی ضرورت نہ ہے ۔