سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(234) قربانی میں سب حصہ دار اہل توحید ہوں

  • 14338
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1977

سوال

(234) قربانی میں سب حصہ دار اہل توحید ہوں

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

گائے اور اونٹ کی قربانی میں جب سات آدمی شریک ہوں تو ان سب شرکا کا موحد مسلمان ہونا ضروری ہے یا نہیں، اگر ساتوں کا موحد ہونا ضروری ہے تو اگر ایک مشرک قبر پرست وغیرہ چھ موحد مسلمانوں کے ساتھ قربانی میں شامل ہو جائے تو قربانی قبول ہوجائے گی یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جان ایک ہے، چاہیے یہ تھا کہ ایک گائے ایک ہی کی طرف سے قربانی ہو کیونکہ قربانی خون بہانے کا نام ے، گوشت کے حصول کا نام قربانی نہیں، وہ تو انسان خود ہی کھا لیتا ہے اور جان بکری، گائے دنبہ، بکری اونٹ کی ایک ہے، پس سات کے قائم مقام ہونا اللہ تعالیی کی مہربانی ہے۔ اس لئے شریک بھی ایک قسم کے ہونے چاہییں۔ یعنی سب (موحد) مسلمان ہوں مشرک نہ ہوں اور سب کی نیت قربانی کی ہو، یعنی ان میں سے کسی کی نذر کی یا عقیقہ وگیرہ کی نہ ہو اسی لئے عقیقہ کے ساتھ حصے ہونے میں شبہ ہے کیونکہ عقیقہ کے متعلق حدیث میں صراحت نہیں آئی ہے، اور قربانی کے متعلق صراحت آ گئی کہ سات کی طرف سے ہو سکتی ہے۔ خلاصہ یہ کہ جو بات شریعت میں قیاس کے خلاف۔ وہ اسی مقام پر بند رہتی ہے کیونکہ جب علت معلوم نہیں تو اس کا حکم دوسری جگہ کس طرح جاری ہوسکتا ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص595

محدث فتویٰ

تبصرے