سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(214) رمضان المبارک کے بارے میں احادیث نبوی

  • 14318
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1202

سوال

(214) رمضان المبارک کے بارے میں احادیث نبوی

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رمضان المبارک کے بارے میں احادیث نبویﷺ


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فرمایا رسول اللہﷺ نے:

۱۔ جب رمضان کا مہینہ آتا ہے جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں۔(صحیح بخاری ومسلم)

۲۔ یکم رمضان تا آخررمضان ایک فرشتہ رحمت باآواز بلند پکارتا ہے کہ اسے نیکی کرنے والے آگے بڑھ اور اے برائی کے خوگر، اب تو رک جا اور باز آ جا۔ (ترمذی)

۳۔ جو شخص کسی کا روزہ افطار کرائے تو اس کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے عذاب سے نجات مل جاتی ہے اور جو شخص کسی روزہ دار کو پیٹ بھر کر کھانا بھی کھلا دے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے میرے (رسول  اللہﷺ) حوض کوثر سے پانی پلائے گا جس کی وجہ سے جنت میں داخل ہونے تک اسے پیاس محسوس نہ ہوگی۔

۴۔ جو روزہ دار مندرجہ ذیل بری عادتیں نہیں چھوڑتا اس کا روزہ ایسا ہے جیسے جسم بلا روح۔

۱۔ جھوٹ بولنا ۲۔ جھوٹی گواہی دینا ۳۔ اللہ تعالیٰ کے احکام پر عمل نہ کرنا ۴۔ کسی پر افترا باندھنا ۵۔ کسی کی غیبت کرنا ۶۔ کسی پر بہتان باندھنا ۷۔کسی پر تہمت لگانا ۸۔کسی کو گالی گلوچ دینا ۹۔کسی کو ملعون قرار دینا۔

۵۔ روزہ ڈھال ہے، پس (روزہ دار) کوئی فحش بات نہ کرے اور نہ کی سے جھگڑے، اگر اسے گالی دے یا اس سے لڑے تو دو مرتبہ کہہ دے کہ میں روزے سے ہوں۔

اس ذات پاک کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ے روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک مشک کی خوشبو سے زیادہ محبوب ہے۔

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ روزہ دار محض میرے لئے اپنا کھانا ترک کرتا ہے، پس روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا۔

۶۔ ایک بار حضور نبی کریمﷺ نے رمضان المبارک میں ارشاد فرمایا: اے لوگو تمہارے پاس شہر اللہ (اللہ کا مہینہ) رحمت، برکت اور مغفرت لئے ہوئے آیا ہے۔ خداوند تعالیٰ کے نزدیک بہترین مہینہ ہے س کے تمام دن بہترین، اس کی تمام راتیں بہترین اور اس کی تمام ساعتیں بہترین ساعتیں ہیں۔ یہ وہ مہینہ ہے جس میں اللہ نے تمہیں اپنے خوان نعمت پر دعوت دی ہے اور اس میں تم دنیا وآخرت کی عظمتوں کو حاصل کر سکتے ہو۔ اس ماہ میں صرف سانس لینا تسبیح کا ثواب رکھتا ہے۔ اس مہینے میں (بعد ادائے واجبات) سونا بھی عبادت ہے، اس مہینے میں تمہارے اعمال مقبول اور تمہاری دعائیں مستجاب ہوتی ہیں پس صحیح نیتوں اور پاکیزہ دلوں کے ساتھ اپنے پروردگار سے سوال کرو کہ وہ تمہیں اس ماہ میں روزہ رکھنے اور تلاوت کلام پاک کی توفیق عطا فرمائے۔

تمہید:

انسان دو چیزوں، یعنی بدن اور روح سے مرکب ہے۔ اور خالق کائنات نے انسان کے ان دونوں پہلوؤں کی تربیت اور ترقی کے لئے اسباب اور ذرائع مہیا کر رکھے ہیں۔ اب بعض انسان تو ایسے ہیں جو بدن اور روح دونوں کی طرف پورا پورا دھیان دیتے ہے جیسے اہل ایمان مگر بعض محروم التوفیق اور محروم القسمت ایسے بھی ہیں کہ انہیں محض بدن ہی کی پرورش کا خیال رہتا ہے اور روح جیسی لطیف چیز کو یکسر بھول جاتے ہیں۔ اور دوسرے مذاہب میں ایسے لوگ بھی گزرے ہیں (اور شاید اس زمانے میں بھی موجود ہوں) جو بدن کی پرورش سے بے نیاز رہے اور انہیں محض روح کی تسکین کی فکر رہی جیسے ہندوؤں میں جوگی اور سنیاسی اور عیسائیوں میں راہب۔

اسلام چونکہ میانہ روی کا مذہب ہے اس لئے اس میں بدن اور روح دونوں کی تربیت پر زور دیا گیا ہے، اسلام دین فطرت ہے اس کے احکام میں فطرت انسانی کو پوری طرح مدنظر رکھا گیا ہے وہ ایک طرف تو اپنے ماننے والوں کو جائز لذتوں سے لطف اندوز ہونے کی دعوت دیتا ہے اور دوسری طرف دائرہ اعتدال سے باہر قدم رکھنے کی ممانعت کرتا ہے۔ لذتوں پر پل پرنااس کے نزدیک فسق ہے اور لذتوں سے بالکل کنارہ کش ہو جانے کا نام رہبانیت ہے۔ اسلام نے جو شاہرہ ہدایت دنیا کے سامنے پیش کی ہے وہ فسق اور رہبانیت دونوں کے بیچ کی راہ ہے۔

خواص جب گمراہ ہوتے ہیں تو وہ رہبانیت کے دھڑے چڑھ جاتے ہیں اور عوام کی گمراہی انہیں فسق میں مبتلا کر دیتی ہے نفس انسانی میں لذتوں پر جھک پرنے کا فطری میلان موجود ہے۔ بیشتر انسان انہیں لذتوں پر گرتے ہیں اور ایسے گرتے ہیں کہ وہ انسانیت کے دائرے سے نکل کر بہیمیت کے غار تک پہنچ جاتے ہیں۔ اسلام نے انسان کوبہیمیت سے محفوظ رکھنے کے لئے اپنے نظام اور آئین میں چن چن کر وہی باتیں رکھی ہیں جو روح کی فطری صلاحیت کو بڑھائیں اور اسے گندگی اور کثافت سے بچائیں، ان سب تدبیروں میں ایک اہم تدبیر کا نام روزہ ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص574

محدث فتویٰ

تبصرے