سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(179) فیکٹری میں جمعہ پڑھنا

  • 14283
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1427

سوال

(179) فیکٹری میں جمعہ پڑھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہماری فیکٹری میں تقریباً ۶۰۰ ورکر کام کرتے ہیں اور فیکٹری میں مسجد موجود نہیں ہے۔ ہماری فیکٹری سے تقریباً آدھا کلو میٹر اور ڈیڑھ کلومیٹر پر مسجد واقع ہیں جہاں نماز ادا کی جاتی ہے۔ ڈیوٹی ٹائم صبح ۷ بجے سے ۳ بجے تک ہے۔ کیا ہم فیکٹری میں باجماعت جمعہ ادا کر سکتے ہیں یا کہ فیکٹری سے باہر جا کر ہی نماز جمعہ مسجد میں پڑھنا لازمی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مسئولہ میں واضح ہو کہ اگر فیکٹری کا مالک مسجد میں جا کر نماز جمعہ کی چھٹی دینے کو تیار نہ ہو تو بلا شبہ فیکٹری میں نماز جمعہ ادا کر سکتے ہیں اول اس لئے کہ 

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِن يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَىٰ ذِكْرِ اللَّـهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ۚ ذَٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ ﴿٩﴾...الجمعة حکم عام ہے اور فقہ کا مشہور قاعدہ ہے کہ جب خاص دلیل موجود نہ ہو، عام دلیل سے استدلال جائز ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح بخاری میں بعض اجتہادی مسائل میں اس فقہی قاعدہ کو استعمال بھی کیا ہے۔ ملاحظہ کتاب الصحیحین للشیخ محمد عبدہ الفلاح۔

دوم اس لئے کہ صحت جمعہ کے لئے مسجد کا ہونا کوئی شرط نہیں۔ جیسا کہ عون المعبود (ج۱باب الجمعۃ فی القریٰ ص: ۴۱۴) میں یہ تصریح ہے:

ذَهَبَ الْبَعْضُ إِلَى اشْتِرَاطِ الْمَسْجِدِ قَالَ لِأَنَّهَا لَمْ تُقَمْ إِلَّا فِيهِ وَقَالَ أَبُو حَنِيفَةَ وَالشَّافِعِيُّ وَسَائِرُ الْعُلَمَاءِ إِنَّهُ غَيْرُ شَرْطٍ وَهُوَ قَوِيٌّ إِنْ صَحَّتْ صَلَاتُهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فِي بَطْنِ الْوَادِي وَقَدْ رَوَى صَلَاتَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فى بطن الوادي بن سَعْدٍ وَأَهْلُ السِّيَرِ وَلَوْ سُلِّمَ عَدَمُ صِحَّةِ ذَلِكَ لَمْ يَدُلَّ فِعْلُهَا فِي الْمُسْنَدِ عَلَى اشتراطه۔ (عون المعبود: ص۴۱۴ج۱)

’’بعض اہل علم کے نزدیک نماز جمعہ کی صحت کے لئے مسجد شرط ہے کہ نماز جمعہ مسجد ہی میں پڑھنی چاہیے، مگر امام ابو حنیفہ، امام شافعی اور دوسرے علمائے اسلام کے نزدیک جمعہ کی ادائیگی کے لئے مسجد شرط نہیں کیونکہ رسول اللہﷺ کا بطن وادی میں نماز پڑھنا ثابت ہے، جیسا کہ امام ابن سعد اور دیگر اہل السیر نے روایت کیا ہے۔ تاہم اگر آپ سے بطن وادی میں نماز پڑھنا ثابت نہ بھی ہو تب آپ کے مسجد میں نماز جمعہ پڑھنے سے مسجد کا شرط ہوناثابت نہیں ہوتا۔ پس جب غیر مسجد میں نماز پڑھنا صحیح ہے اور نماز ہو جاتی ہے تو جمعہ غیر مسجد میں کیوں صحیح نہ ہوگا۔‘‘ََََََ

تیسرے اس لئے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے سوال کے جواب میں لکھا تھا:

جَمِعُوا حَیثُ مَا کُنتُم قَال البیھقی اسناد ھذا الاثر حسن۔ (عون المعبود: ج۱ص۴۱۰)

’’واضح رہے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے یہ سوال بحرین سےلکھا تھا۔

ان دلائل سے ثابت ہوتا ہے کہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے مسجد شرط نہیں، چھ صد کی نفری بلا شبہ فیکٹری میں نماز جمعہ باجماعت اد اکر سکتی ہے

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص529

محدث فتویٰ

تبصرے