سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(109) کپڑا ہوتے ہوئے ننگے سر نماز پڑھنا کیسا ہے؟

  • 14212
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 992

سوال

(109) کپڑا ہوتے ہوئے ننگے سر نماز پڑھنا کیسا ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی کپڑا پاس ہوتے ہوئے ننگے سر نماز پڑھ سکتا ہے؟ دونوں امور میں افضلیت کسے ہے؟ جب کہ ہمارے ہاں ایک صاحب جو کہ اہل حدیث کہلاتے ہیں ننگے سر نماز پڑھنے ہی نہیں دیتے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ننگے سر نماز پڑھنا جائز ہے، خواہ کپڑا پاس موجود ہو نماز میں کوئی نقص اور خلل نہیں آتا۔ تاہم کپڑا پاس ہوتے ہوئے ننگے سر نماز ادا کرنا کچھ زیادہ پسندیدہ نہیں پھر عادت بنا لینا تو معیوب سا معلوم ہوتا ہے۔ لیکن ننگے سر نماز پڑھنے والے پر تشدد اور سختی بھی غلو ہے۔ جب شریعت میں اس کی گنجائش ہے تو مولوی صاحب اس گنجائش پر پابندی لگانے کے مجاز نہیں ہیں۔ کیونکہ احادیث میں ایک کپڑے میں اور دو کپڑوں میں نماز کا ذکر موجود ہے۔ 

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص385

محدث فتویٰ

تبصرے