السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مقتدی دوسری یا تیسری رکعت میں شریک ہو تو وہ کون سی رکعت شمار ہوگی، اول یا آخری؟ اور کیا ثنا پڑھنا ہوگا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مقتدی امام کی جس رکعت میں بھی شامل ہوگا وہ اس کی پہلی رکعت ہی شمار ہوگی۔ اگر نماز سری ہو اور مقتدی یہ سمجھتا ہو کہ میں ثنا اور الحمد دونوں پڑھ سکتا ہون تو پھر ثنا اور الحمد پڑھے۔ ورنہ ثنا کو چھوڑ کر الحمد ہی پڑھے۔ کیونکہ الحمد شریف کے بغیر نماز نہیں ہوگی۔ یعنی نماز فرضی یا نفلی، اکیلا پڑھے یا باجماعت، ہر ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ پڑھنی ضروری اور فرض ہے، ورنہ نماز نہ ہوگی، ثنا فرض نہیں۔ اگر نماز جہری ہو اور امام بلند آواز سے قراءت کر رہا ہو توپھر صرف الحمد پڑھےکیونکہ جہری قراءت کے وقت صرف الحمد پڑھنے کی اجازت ہے۔ چنانچہ حدیث میں ہے:
مَا أدرکتم فصلو وَمَا فَاتَکُمْ فأَتِمُّوا۔ (صحیح البخاری،باب ما ادرکتم فصلواوما فاتکم فائمرا، ج۱ص۸۸)
’’تم امام کے ساتھ جو ملے پڑھ لو، اور جو رہ جائے اس کو مکمل کر لو۔‘‘
اور تمام باقی ماندہ کا ہوتا ہے۔ لہٰذا اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مقتدی جس رکعت میں شامل ہوگا وہ اس کی پہلی رکعت ہی ہوگی۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب