السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر نماز کی حالت میں کسی کی پیشانی (ماتھا) کپڑے، رومال یا کسی اور چیز سے ڈھکی ہوئی ہو تو اس سے اس کی نماز میں کوئی حرج تو واقع نہیں ہوگا؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب سے مطلع فرمائیں۔ (سائل: حافظ محمد مصطفیٰ، کمالیہ)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ اختلافی مسئلہ ہے۔ اس میں دو قول ہیں:
قول اول: امام ابن ابی شیبہ کے مطابق امام عبدالرحمان بن زید، سعید بن مسیب، حسن بصر، ابوبکر مزنی، مکحول اور زہری جیسے ائمہ وفقہاء کے نزدیک پگڑی وغیرہ کے پیچ پر سجدہ جائز ہے۔ (نیل الاوطار ص۲۹۰،ج۲)
امام ابو حنفیہ کا بھی یہ مذہب ہے۔ (نیل الاوطار)
قول ثانی: حضرت علی رضی اللہ عنہ، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما، حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہما، امام ابراہیم نخعیؒ محمدین سیرینؒ، میمون بن مہرانؒ، عمر بن عبدالعزیزؒ اور جعدہ بن سہیرؒ جیسے صحابہ کرام اور فقہاء کے نزدیک براہ راست بلا کسی حائل کے پیشانی پر سجدہ کرنا چاہیے۔ (نیل الاوطار ص۲۹۰،ج۲)
ہمارے نزدیک دونوں صورتوں میں سجدہ جائز اور صحیح ہے۔ تاہم بغیر کسی حائل کے پیشانی پر سجدہ کرنا زیادہ افضل ہے۔ اگر مزید تشریح مطلوب ہو تو پھر سبل السلام (ص۱۸۲ج۱) زاد المعاد(ص۵۹ج۱) نیل الاوطار (ص۲۹۰ج۲) فتح الباری (ص۲۴۵ج۱)صحیح البخاری (ص۵۳ج۱) مسلم مع نووی(ص۲۲۵ج۱) ملاحظہ فرمائیں۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب