السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر مدرسہ کی کوئی چیز ہے تو مدرسہ کا کام کرنے والا مدرسے کی اس چیز کو اپنے استعمال میں لا سکتا ہے؟(ع،م مدرسہ للبنات غازی آباد لاہور)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مدرسہ کا کام کرنے والا بوقت ضرورت مدرسہ کی مد سے تنخواہ لے سکتا ہے اور اس تنخواہ کا اس کو مدرسہ کے حساب وکتاب کے رجسٹر میں باقاعدہ پوری دیانت کے ساتھ اندراج کرنا چاہیے۔ ایسے مدرسے کی کوئی چیز اس کو اپنے تصرف میں لانا شرعاً جائز نہیں۔ کیونکہ وہ وقف اللہ مال ہوتا ہے۔ جس میں خیانت کرنا ہرگز جائز نہیں، اس چیز کے استعمال پر اس کا پورا کرایہ یا قیمت مدرسہ میں جمع کرانی چاہیئے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب