سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(225) اللہ تعالی کی ذات کے بارے میں مختلف خیالات آنا

  • 13983
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1729

سوال

(225) اللہ تعالی کی ذات کے بارے میں مختلف خیالات آنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں بہت پریشان ہوں ،آپ میرے دوسوالوں کے جواب دے دیں۔

1۔مجھے الله کی ذات کے وجود کو لے کر بہت خیا لات آتے ہیں اتنے عجیب اتنے عجیب خیا لات آتے ہیں کہ میں بتا نہیں سکتا۔ میں انکو شیطانی خیا لات سمجھتا ہوں۔ ان پر نہیں سوچتا پھر ساتھ ساتھ مجھے یہ بھی خیا لات آتے ہیں کہ نعوذ باللہ یہ خیا لات الله کی طرف سے آرہے ہیں کیوں کہ انسان نہ رب کا نہی دیکھا میں یہ سوچتا ہوں نہی ایسا نہی ہو سکتا شیطان مجھے رب کا نام لے کر الجھا رہا ہے میرا ایمان خراب کر رہا ہے الله نے اپنے وجود کا علم پوشیدہ رکھا ہے وہ کبھی نہی ڈالے گاکوئی خیال مجھےشیطان پریشان کرتا ہے

کیا میرا سوچنا ٹھیک ہے یہ سب شیطانی حرکات ہیں؟ کیا میرا عقیدہ ٹھیک ہے؟ اس کائنات میں جتنی بھی مخلوقات ہیں آسمان پر بھی زمین پر بھی خشکی پر ہو یا پانی میں جو کچھ جو الله نے بنایی ہیں مخلوقات الله کی ذات کا وجود بلکل کسی سی بھی نہی ملتا وہ ذات کیسی ہے کیسی دیکھتی ہے اس کا علم صرف اور صرف وہ خود رکھتا ہے انسانی آنکھ کبھی بھی الله کی ذات کو نہی دیکھ سکتی اور انسانی عقل میں وہ علم کبھی بھی نہی آ سکتا جو الله کے وجود کو سمجھ سکے انسان کو الله کی ذات کے وجود کو لے کر جیسے بھی جتنے بھی خیا لات آیتے ہیں وہ شیطان پرشان کرتا ہے وہ انسان کا ایمان خراب کرنا چاہتا ہے کیوں کے انسانی عقل الله کی ذات کے وجود کا بلکل تصور کر ہی نہی سکتی انسانی عقل میں وہ علم آ ہی نہی سکتا کسی بھی صورت. کہ وہ رب کے وجود کو سمجھ لےمیرا عقیدہ ٹھیک ہے؟

2۔کیا یہ حدیث شریف میں ہے کہ الله کے وجود کے بارے میں کبھی بھی نہیں سوچنا چاہیے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ کے یہ بکھرے ہوئے سوالات دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ آپ وسوسہ کے مرض میں مبتلاء ہیں۔اللہ تعالی کی ذات کے بارے میں اتنا سوچنے کی بجائے آپ اللہ تعالی کے دئیے ہوئے احکامات پر عمل کو اپنا شعار بنائیں۔

اللہ تعالی اور تقدیر کے بارے میں زیادہ سوچنے سے نبی کریمﷺ نے منع فرمایا ہے۔کیونکہ اس سے انسان کے گمراہ ہونے کا خدشہ ہے۔انسان سوچتا ہے کہ سب مخلوقات کو تو اللہ نے پیدا کیا ہے ،پھر اللہ کو کس نے پیدا کیا ہے۔اور جب اسے اس کا جواب نہیں ملتا تو وہ گمراہی کے راستے پر چل پڑتا ہے۔اس کے بعد آپ ﷺ نے فرمایا کہ اگر کوئی شخص ایسی کیفیت کا سامنا کرے تو وہ کہے:

فمن وجد من ذلك شيئا، فليقل: آمنت بالله(مسلم:134)

میں اللہ پر ایمان لایا

لہذا آپ کو چاہئے کہ آپ ان وسوسوں سے نکلنے کی کوشش کریں اور اپنے آپ کو نیک اعمال سے مزین کریں۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


تبصرے