السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا پیدا ہونے والے بچے کے کام میں اذان دینا صحیح ہے یا نہیں ۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!چھوٹے بچے (مولود) کے کان میں اذان دینا نبی کریم ﷺ سے ثابت ہے۔سیدنا عبید اللہ بن ابو رافع اپنے سے روایت کرتے ہیں کہ: «رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَذَّنَ فِي أُذُنِ الحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ حِينَ وَلَدَتْهُ فَاطِمَةُ بِالصَّلَاةِ»(ترمذی:1514،قال الالبانی حسن)نبی کریم ﷺ نے سیدنا حسن بن علی کے کان میں نماز والی اذان کہی جب انہیں سیدہ فاطمہ نے جنم دیا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بچے کے کان میں اذان دینا ایک مسنون عمل ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |