السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کسی بے جان چیز پر حفاظت کے لیے پڑھ کر پھونک سکتے ہیں۔جیسے دکان وغیرہ بند کر کے جاتے ہوئے پڑھ کر پھونکنا۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!بظاہر تو اس عمل میں کوئی ممانعت معلوم نہیں ہوتی ہے،بلکہ متعدد علماء کرام کو دیکھا ہے کہ وہ رات کو سوتے وقت آیت الکرسی پڑھ کر اپنے گھر کو پھونک مار دیتے ہیں۔اور آیت الکرسی کے بارے میں حدیث سے ثابت ہےکہ نبی کریم ﷺ نے سیدنا ابو ہریرہ کو مال غنیمت کی حفاظت پر مقرر کیا اور شیطان مردود چور بن کر مال کی چوری کرنے کے لئے آگیا،دو تین دن تک آتا رہا،اور تیسرے دن آیت الکرسی کے بارے میں بتلا گیا کہ آپ رات کو سوتے وقت آیت الکرسی پڑھ لیں تو صبح تک اللہ کی طرف سے ایک محافظ مقرر ہو جاتا ہے اور شیطان تیرے قریب نہیں آئے گا۔اس کے بارے میں نبی کریمﷺ نے فرمایا: أَمَا إِنَّهُ قَدْ صَدَقَكَ وَهُوَ كَذُوبٌ (بخاری:2311)اس نے آپ سے سچ بولا ہے لیکن وہ خود جھوٹا ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |