السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کفن میں اگر قمیض بھول جائے تو کیا حکم ہے ۔ ؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!کفن کے حوالے سے جو کپڑوں کی تفصیلات ملتی ہیں،وہ ایک کامل واکمل کفن کی تفصیلات ہیں۔اگر بھول کر اس میں کوئی کمی ہو جائے تو اس پر کوئی کفارہ یا گناہ نہیں ہے۔کیونکہ بھول چوک اللہ کے ہاں معاف ہے۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا: إن الله تجاوز عن أمتي الخطأ والنسيان وما استُكرهوا عليه (ابن ماجہ:2043،قال الالبانی صحیح)اللہ تعالی نے میری امت سے خطا،نسیان اورزبردستی سے کروائے گئے اعمال سے درگزر کر دیا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ اگر کسی مجبوری کے تحت کفن مکمل نہ مل سکے تو جو دستیاب ہو وہی استعمال کر لیا جائے۔وہی کافی ہو جائے گا۔سیدنا مصعب بن عمیر کے بارے میں منقول ہے کہ ان کے کفن کا ایک ہی کپڑا تھا اور وہ بھی نامکمل،اگر سر ڈھانپا جاتا تو پاوں ننگے ہوجاتے اور اگر پاوں ڈھانپے جاتے توسر ننگا ہوجاتا تھا۔(بخاری:1403) لہذا اگر کسی کے کفن میں قمیض بھول گئی ہے تو جو کفن دیا جا چکا ہے وہی کافی ہے۔اس پر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |