سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(196) وضو کے درمیان کلمہ شہادت، وضو کے شروع میں اعوذ کا حکم

  • 1394
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1881

سوال

(196) وضو کے درمیان کلمہ شہادت، وضو کے شروع میں اعوذ کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب لوگ وضوء کرنا شروع کرتے ہیں۔ تو اعوذ پڑھ کر بسم اللہ پڑھتے ہیں اور درود پڑھا جاتا ہے۔ اس کا کیا حکم ہے نیز وضوء کی حالت میں کلمہ شہادت پڑھا جائے تو کیا کلمہ شہادت دھویا جاتا ہے۔ اس صورت میں کلمہ شہادت درمیان میں پڑھنے کی بجائے بعد میں پڑھا جائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

کلمہ شہادت وضو کے بعد پڑھنا ثابت ہے درمیان  ثابت نہیں۔ رہا یہ کہنا کہ درمیان پڑھنے سے دھویاجاتا ہے۔ اس کا بھی کوئی ثبوت نہیں۔ سو جو کچھ ثابت ہے وہی کہنا چاہیے اور وہی کرنا چاہیے اس کا خلاف کرنا ٹھیک نہیں نیز شروع وضو میں اعوذ کا بھی کوئی ثبوت نہیں نہ درود شریف کا ہاں بسم اللہ آتی ہے  پس بسم اللہ پر کفایت کرنی چاہیے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اہلحدیث

وضو کا بیان، ج1ص278 

محدث فتویٰ

تبصرے