السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حدیث پاک میں ہے کہ وضوء کے بعد شرمگاہ پر کپڑے کے اوپر چھینٹے مارنے چاہیئں۔ زید کہتا ہے کہ ایسا کرنا سنت ہے، بکر کہتا ہے فضول ہے یہ کوئی حدیث نہیں۔ نسائی شریف میں حدیث دکھائی گئی تو بکر نے کہا کہ یہ ضعیف ہے۔ امام ترمذی او رامام نسائی نے ضعیف کہا ہے۔ اس مسئلہ کو وضاحت سے بیان فرمائیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حدیث اگرچہ ضعیف ہے مگر محدثین کا اصول ہے کہ ایسے مسائل میں ضعیف حدیث پر بھی عمل درست ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب