السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جو امام یا خطیب صرف ایک نماز جمعہ ہی کا ہو اس کو باقی دنوں کی نمازیں کیا معاف ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس امام نے جس قدر ذمہ داری قبول کی ہے وہ اسی حد تک نبھانے کا پابند ہے ۔ اگر ایک مسجد میں ایک شخص کی صرف خطبہ جمعہ دینے کی ڈیوٹی ہے تو باقی نمازوں کےلئے اس پر یہ پابندی نہیں ہے کہ وہ بھی اسی مسجد میں ادا کرے۔ لیکن اگر وہ خطیب وہاں موجود ہے یا مسجد کے قریب رہتا ہے اور مسجد میں باقاعدہ نماز پنجگانہ ہوتی ہے اور اس کے باوجود حضرت صاحب مسجد میں تشریف نہیں لاتے تو یہ جائز نہیں ہے حضور ﷺ نے تو عام آدمی کو بھی اس امر کی اجازت نہیں دی کہ وہ بغیر کسی عذر کے مسجد سے غیر حاضر رہے کجا ایک عالم دین ہونے کےدعویدار شخص کے لئے یہ جائز ہو کہ وہ جمعہ کے دن لوگوں کو وعظ و نصیحت کرے لیکن ہفتے کے باقی دن جان بوجھ کر بغیر کسی عذر کے مسجد میں نہ آئے۔ ایسے شخص کو امام یا خطیب بنانے پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب