السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بلیک برن سے علی اصغر پوچھتے ہیں کہ یہاں بعض مسجدوں میں نماز فجر بہت تاخیر سے پڑھی جاتی ہے بعض اوقات سورج نکلنے سے آدھ گھنٹہ پہلے پڑھی جاتی ہے اور بعض دفعہ تو سورج نکلنے کے بالکل قریب ہوتا ہے اس وقت جماعت کھڑی ہوتی ہے ۔ کیا یہ جائز ہے؟ تفصیل سے روشنی ڈالئے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز اول وقت پر پڑھنا ہی افضل ہے۔ حدیث میں آتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے بہتر اعمال کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا:
الصلوٰة لوقتها (فتح الباری ج۲ ج کتاب مواقیت الصلاةباب فیل الصلاة لوقتھا رقم الحدیث ۵۲۷’۲۷۸۲’۵۹۷۰’۷۵۳۴)
کہ افضل اعمال میں سے ایک یہ بھی ہے کہ نماز صحیح وقت پر پڑھی جائے اس لئے بغیر عذر کےنماز لیٹ کرکے پڑھنا جائز نہیں۔ برطانیہ میں موسم گرما کے کچھ مہینوں میں رات بہت مختصر ہوتی اور عشاء و فجر کےدرمیان بہت تھوڑا وقفہ رہ جاتا ہے۔ ایسی صورت میں اگر نمازفجر کی جماعت طلوع آفتا ب سے ۳۰’۴۰ منٹ پہلے کرائی جائے تو کوئی مضائقہ نہیں۔ لیکن ایسے حالات میں بھی اگر ایک شخص فجر کی نماز اول وقت میں پڑھ سکتا ہے تو اسے لیٹ جماعت کا انتظار نہیں کرنا چاہئے۔ بالکل سورج نکلنے کے قریب نماز پڑھنا درست نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب