سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(48) گم شدہ چیز کا مسجد میں اعلان؟

  • 13818
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 924

سوال

(48) گم شدہ چیز کا مسجد میں اعلان؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا کسی شخص کا مسجد میں اپنی گم شدہ چیز کی تلاش کےلئے اعلان کرناشرعاً ناجائز ہے؟ اسی طرح کیا کوئی شخص مسجد میں تجارت کرسکتا ہے؟ اگر کوئی شخص اس تاجر کو روکنا چاہے تو کیا شرعاً جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فضیلۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز(رحمہ اللہ ) نے ان سوالات کے جواب اس طرح بیان فرمائے ہیں۔

سب سے اہم چیز تو یہ ہے کہ مسجدیں نماز اور ذکر اللہ کے لئے بنائی گئی ہیں ایسے میں سب سے اہم ضرورت اس بات کی ہے کہ مسجدوں  میں ایسی فضا پیدا کی جائے جس میں مسلمان نہایت اطمینان اور سکون قلب کے ساتھ یاد الٰہی  میں مصروف ہو سکیں۔

علاوہ ازیں مسجد کے اندر سکون اور وقار کو ہمیشہ ملحوظ رکھا جائے ۔ ہر اس کام سے منع کیا جائے جس سے مسجد کے وقار اور اس کے اعلی مقام میں خلل واقع ہوتا ہو۔

اس کے بعد جیسا کہ سائل نے دریافت کیا ہے کسی گم شدہ چیز کےمتعلق مسجد میں اعلان کرنا شرعاً ناجائز ہے۔

ایک دفعہ حضور اکرم ﷺ نے ایک شخص کو اپنی کسی گم شدہ چیز کا اعلان کرتے ہوئے سنا تو آپ نے فرمایا اس سے کہو کہ اللہ تمہیں وہ چیز نہ لوٹائے کیونکہ مسجدیں اس غرض کے لئے نہیں بنائی گئی ہیں۔

اسی طرح مسجد میں تجارتی اعلان سے بھی گریز کیا جائے کیوں کہ یہ چیزیں مسجد کے مقام  اور اس کے وقار کے شایان شان نہیں۔مسجد خریدوفروخت  کرنے کی جگہ نہیں ہے بلکہ عبادت کا مقام ہے۔ اگر کوئی تجارت کرنے والے کو روکنا چاہے تو شرعاً روک سکتا ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

ص151

محدث فتویٰ

تبصرے