سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(159) گناہوں سے توبہ؟

  • 13680
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 969

سوال

(159) گناہوں سے توبہ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک گناہ گار شخص ہوں اور کوئی گناہ ایسا نہیں ہو گا جو میں نے نہ کیا ہو ،کیا میرے لئے توبہ کا کوئی راستہ ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ بڑا غفور الرحیم اور بخشنے والا ہے۔انسان جتنا بھی گناہ گار ہو ،اگر وہ اپنی موت سے پہلے پہلے سچی توبہ کر لے تو اللہ تعالی شرک سمیت اس کے تمام گناہوں کو معاف کر دیتے ہیں۔

ارشاد باری تعالی ہے۔

﴿قُل يـٰعِبادِىَ الَّذينَ أَسرَ‌فوا عَلىٰ أَنفُسِهِم لا تَقنَطوا مِن رَ‌حمَةِ اللَّـهِ ۚ إِنَّ اللَّـهَ يَغفِرُ‌ الذُّنوبَ جَميعًا ۚ إِنَّهُ هُوَ الغَفورُ‌ الرَّ‌حيمُ ﴿٥٣﴾... سورة الزمر

‏ "اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم میری طرف سے لوگوں سے کہہ دو کہ اے میرے بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے خدا کی رحمت سے نا امید نہ ہونا خدا تو سب گناہوں کو بخش دیتا ہے (اور) وہ تو بخشنے والا مہربان ہے ‏۔

اس آیت میں تمام نافرمانوں کو گو وہ مشرک و کافر بھی ہوں توبہ کی دعوت دی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ اللہ کی ذات غفور و رحیم ہے۔ وہ ہر تائب کی توبہ قبول کرتا ہے۔ ہر جھکنے والی کی طرف متوجہ ہوتا ہے توبہ کرنے والے کے اگلے گناہ بھی معاف فرما دیتا ہے گو وہ کیسے ہی ہوں کتنے ہی ہوں کبھی کے ہوں۔ اس آیت کو بغیر توبہ کے گناہوں کی بخشش کے معنی میں لینا صحیح نہیں اس لئے کہ شرک بغیر توبہ کے بخشا نہیں جاتا۔

لہذا ٓپ کو چاہئے کہ آپ اللہ تعالی سے پکی اور سچی توبہ کر لیں اور بقیہ زندگی اللہ کی اطاعت اور فرمانبرداری میں گزاریں۔اللہ آپ کو توبہ کرنے اور نیکی کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی

 

تبصرے