سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(522) طواف سے پہلے سعی کا جواز

  • 1360
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1126

سوال

(522) طواف سے پہلے سعی کا جواز

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا طواف سے پہلے سعی کا جواز صرف یوم عید کے ساتھ خاص ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

صحیح بات یہ ہے کہ اس سلسلہ میں عید اور غیر عید کے دن میں کوئی فرق نہیں۔ عید کے دن کے بعد بھی سعی کو طواف سے پہلے کرنا جائز ہے کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم  سے جب ایک شخص نے یہ پوچھا کہ میں نے طواف سے پہلے سعی کر لی ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:

«لَا حَرَجَ» (صحيح البخاري، الحج، باب اذا رمی بعد ما امسی، ح: ۱۷۳۴ وصحيح مسلم، الحج، باب جواز تقديم الذبح علی الرمی، ح: ۱۳۰۶، وسنن ابي داؤد، المناسک باب فی من قدم شيئا… ح: ۲۰۱۵ واللفظ له)

’’کوئی حرج نہیں۔‘‘

اور جب یہ حدیث عام ہے، تو پھر یوم عید اور اس کے بعد والے دن میں کوئی فرق نہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ447

محدث فتویٰ

تبصرے