سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(36) كرائے کی آمدنی پر زکوٰۃ

  • 13557
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 912

سوال

(36) كرائے کی آمدنی پر زکوٰۃ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید کے پاس ایک یا چند گاڑیاں ہیں۔ ان کا کرایہ اس کی آمدنی ہے، کیا ان گاڑیوں پر زکوٰۃ ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سوال کے مطابق یہ گاڑیاں برائے تجارت نہیں ہیں بلکہ برائے مزدوری ہیں لہٰذا ان پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے۔ سنن ابی داود (۱۵۷۵) کی ایک حسن روایت میں آیا ہے:«فی کل سائمة ابل فی اربعین بنت لبون»

یہ جنگل میں چرنے والے چالیس اونٹوں میں ایک بنت لبون کی (زکوٰۃ) ہے۔

اس حدیث سے امام دارمی (کتاب الزکوٰۃ باب ۳۶ ح۱۶۸۴) اور ابن خزیمہ (۱۸/۴ ح۲۲۶۶) وغیرہما نے یہ مسئلہ نکالا ہے کہ عوامل ابل (کمائی کرنے والے اونٹوں) میں کوئی زکوٰۃ نہیں ہے۔ مولانا عبدالرحمن کیلانی کا رجحان بھی اسی طرف ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)

ج2ص166

محدث فتویٰ

تبصرے