سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

میت کے لیے اس کے گھر والوں کا صدقہ کرنا

  • 13480
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1268

سوال

میت کے لیے اس کے گھر والوں کا صدقہ کرنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جس گھر میں  کوئی آدمی  فوت  ہوجاتا  ہے  تو اس کے گھر والے  کھانا تیار  کرکے میت  کے دفن  کے بعد عام  لوگوں  کو کھلاتے  ہیں چاہے  کھانے  والے امیر  ہوں  یا غریب ۔اسے خیرات  کہاجاتا  ہے اور  امید  یہ رکھی  جاتی  ہے کہ  اس طرح سے ثواب  ملے گا ،اس کھانے کی شرعی  حیثیت  کیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسا  کھانا  کھلانا بدعت  ہے اور کتاب  وسنت  میں اس کی  کوئی دلیل  نہیں ۔بلکہ  سیدنا جعفر  بن ابی طالب  رضی اللہ عنہ  کے گھر والوں  کے بارے میں  نبیﷺ نے فرمایا :

 آل  جعفر   کے لیے کھانا  تیار  کرو  کیونکہ  ان پر  ایسی  بات  (مصیبت ) آگئی  ہے  جس نے  انھیں  مشغول  کردیا ہے ۔( سنن ابی  داود: 3132، وسندہ  حسن )

 اس حدیث سے  ثابت  ہوتا ہے کہ  میت  کے  گھر  والے  دوسرے  لوگوں  کے لیے کھانا تیار  نہیں  کریں گے  بلکہ  لوگ  ان کے  لیے  کھانا پکا کر بھیجیں  گے  تاکہ  وہ ان  ایام  غم  میں کھانا  پکانے کی طرف  سے بے فکر رہیں ۔ رہا  مسئلہ ایصال  ثواب  کاتو اس مروجہ  دعوت  طعام  سے کوئی  تعلق  نہیں  ہے بلکہ میت  کی وفات کے تین  دنوں  کے بعد کسی وقت  بھی  میت  کی طرف سے  فقراء ومساکین  مٰں ایصال  ثواب  کیا جاسکتا ہے

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)

ج1ص511

محدث فتویٰ

تبصرے