سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

موت کے وقت کلمہ پڑھنا

  • 13476
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1333

سوال

موت کے وقت کلمہ پڑھنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک کلمہ گو مسلمان ساری  شرک  و بدعات کے کام  کرتا رہا  اور مرتے  وقت  اس کی زبان  پر کلمہ  طیبہ  جاری ہوجاتا  ہے کیا ایسے آدمی  کیلیے  بھی "دخل الجنة" والی  حدیث  صادق آتی ہے  نیز  کلمہ  گو مشرک  کا جنازہ  پڑھنا  سنت  سے ثابت ہے جبکہ آخری  کلام کلمہ  ہو


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو شخص دین  اسلام کا مخالف  ہو مثلاً یہودی ، عیسائی  وغیرہ  اس شخص کا آخری  عمر  میں کلمہ  شہادت  پڑھنا  اس کیلیے مفید  ہے ۔ رہاوہ شخص جو یہ کلمہ  پڑھ  کر بھی  کفر وشرک  کرتا تھا مثلا  مرزائی  وغیرہ  تو  جب تک  وہ اپنے  کفر وشرک  سے برات نہیں  کرےگا اس کا کلمہ  پڑھنا چنداں  مفید  نہیں ہے۔ ارشاد نبوی ﷺ ہے : من قال  لا اله الا الله وكفر بما  يعبد من دون الله حرم  ماله ودمه  وحسابه  علي الله ))  جس نے لا الہ الا اللہ کہا  اور  اللہ کے سوا جس کی عبادت  کی جاتی  ہے اس کا انکار  کیا تو اس کا مال اور خون  حرام ہے اور  اس کا حساب  اللہ پر ہے ۔(صحیح مسلم :33)

اس میں  استدلال  " كفر بما يعبد  من دون الله "  سے  ہے  مزید تفصیل  کیلیے  صحیح  مسلم  کا باب  مذکور  مع  شروح  دیکھ لیں ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)

ج1ص507

محدث فتویٰ

تبصرے