ایک امام صاحب ہر فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا منگواتے ہیں یعنی کرواتے ہیں جبکہ بعض لوگ اپنی بقیہ نماز ادا کررہے ہوتے ہیں ،ایسی صورت میں امام مذکور کا عمل کیا حیثیت رکھتے ہے ؟
فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا کا کوئی ثبوت نہیں ہے ،اگر بغیر التزام ولزوم کبھی کبھار اجتماعی دعا کرلی جائے تو کوئی حرج نہیں ہے ،
لہذا امام مذکورکا عمل صحیح نہیں ہے۔
یہاں بطور تنبیہ عرض ہے کہ طبرانی کی ایک روایت میں انفرادی طور پر ،نماز کے بعد ہاتھ اٹھانے کا ذکر ہے ۔( جامع المسانید لابن کثیر ج 7ص 526 سلسلۃ الاحادیث الضعیفۃ للبانی 2/56 ح 2542 وقال: ضعیف )
اس روایت کا راوی فضیل بن سلیمان جمہور محدثین کے نزدیک ضعیف ہے لہذا یہ روایت ضعیف ہی ہے ۔ اس روایت کی تصحیح کے بارے میں محترم الاثری حفظہ اللہ کا موقف صحیح نہیں ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب