سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

بغیر عذر کے جمع بین الصلاتین جائز نہیں ہے

  • 13424
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 780

سوال

بغیر عذر کے جمع بین الصلاتین جائز نہیں ہے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں مسافر  نہیں  ہوں  لیکن  جہاں  کام کرتا ہوں  بعض  دفعہ  وہاں  منیجر  نماز کے لیے بریک ٹائم نہیں دیتا  کبھی  (گاہک) کی وجہ سے  اور کبھی  بغیر  کسی وجہ  کے تو کیا ایسے میں ظہر  کے ساتھ عصر  ملاسکتا ہے ۔ایک عربی  عالم  نے یہاں  کہا ہے  کہ نماز قضا کرنے  سے بہتر  ہے کہ جمع  کرو ظہر  کو عصر کے ساتھ  مگر اسے  روز کا معمول  مت بناؤ۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر  شدید  مجبوری  اور شرعی  عذر  ہوتو کبھی کبھار دو نمازیں جمع  کرکے  پڑھنا جائز ہے ۔ تفصیل کے لیے دیکھئے ماہنامہ الحدیث:52ص 17تا25)

 ویسےآپ کے لیے بہتر  او ر مناسب  یہ ہے کہ  اس نوکری  کو چھوڑ کر کوئی  دوسری  جائز  نوکری  تلاش  کرلیں  جہاں  پابندی  سے نمازیں  پڑھ سکیں ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)

ج1ص443

محدث فتویٰ

تبصرے