ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ دو آدمیوں نے ظہر یا عصر کی نماز ادا کی اور وہ دونوں روزے سے تھے۔ جب نبی اکرم ﷺ نمازسے فارغ ہوئے تو آپ نے فرمایا:تم وضو اور نماز دہراؤ البتہ روزے رکھے رہو اور کسی دن اس کی قضا دو۔ انھوں نے دریافت کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ!کس لیے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: تم نے فلاں انسان کی غیبت کی ہے۔ ( مشکوۃ المصابیح کتاب الآداب باب حفظہ اللسان ص 73 ح4873) کیا یہ روایت صحیح ہے؟
یہ راویت امام بیہقی کی کتاب شعب الایمان (5/303 ح6749) میں "مثني بن بكر عن عباد بن منصور عن عكرمة عن ابن عباس " کی سند موجود ہے۔
عباد بن منصور قول راجح میں ضعیف ،مدلس اور مختلط راوی تھا۔
دیکھئے تہذیب التہذیب وغیرہ اور مثنی بن بکر مجہول ہے۔( لسان المیزان 5/14ت 6889)لہذا یہ روایت ضعیف ومردود ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب