السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک لڑکا جس کی عمر 12یا 14 سال ہے ابھی تک اچھی طرح بلوغت کو نہیں پہنچا اس نے کسی بکری سے برا فعل کر لیا ہے جب کہ بکری چند روز تک بیا نے والی ہے ۔اس کے با رے میں کیا حکم ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
چوپائے سے بد فعلی کرنے والے کے با رے میں اہل علم کے مختلف اقوال ہیں ،
(1)اس کی سزا قتل ہے ۔
(2)زانی پر قیاس کرتے ہو ئے اس پر حدزنا قائم ہو گی ۔
(3)صرف تعزیر ہے دلیل کے اعتبار سے اول الذکر راجح معلوم ہو تا ہے
چنانچہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مر فو عاً مروی ہے ۔
«من وقع علی بھيمة فاقتلوه واقتلوها» (رواه احمد وابودائود والترمذي)
علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے "ارواء الغلیل"(8/13)میں اس حدیث کو صحیح کہا ہے ۔
مو جو دہ حالا ت میں اقا مت حد کا مسئلہ چو نکہ مشکل امر ہے اس لیے بطور عبرت فا عل کو سزا ضرور ملنی چا ہیے چا ہے تعزیر کے علاوہ مالی تاوان (چوپا ئے کی قیمت وغیرہ ) کی صورت میں کیوں نہ ہو یہ انسداد ظلم کی ایک صورت ہے پھر چو پا ئے بکری وغیرہ کو قتل کر کے بہتر ہے دفن کر دیا جا ئے ابن عبا س رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے در یافت کیا گیا تو کہا۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس با رے میں کچھ نہیں سنا البتہ میں مکروہ سمجھتا ہوں کہ اس کا گو شت کھا یا جا ئے ۔ یا اس سے فا ئدہ حاصل کیا جا ئے جب کہ اس سے بد فعلی جیسا قبیح فعل ہو چکا ہو ۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب