السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
طواف کرتے ہوئے اگر جماعت کھڑی ہو جائے تو کیا حکم ہے؟ کیا طواف از سر نو شروع کرے؟ اور اگر از سر نو شروع نہ کرے، تو پھر اسے مکمل کہاں سے کرے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب جماعت کھڑی ہو جائے اور انسان طواف کر رہا ہو تو طواف خواہ عمرے کا ہو یا حج کا یا نفل ہو، وہ طواف چھوڑ کر نماز شروع کر دے۔ نماز سے فراغت کے بعد واپس آکر باقی طواف مکمل کرے اور اسے از سر نو شروع نہ کرے بلکہ جہاں اسے چھوڑا تھا، وہاں سے دوبارہ شروع کرے کیونکہ اس نے جس قدر طواف پہلے کیا، وہ صحیح بنیاد پر کیا تھا اور اذن شرعی کے تقاضے کے مطابق کیا تھا، لہٰذا کسی شرعی دلیل کے بغیر اسے باطل قرار نہیں دیا جا سکتا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب