السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا وہ شخص اپنے والدین کو کا فر قرار دینے کے بعد ان کی خدمت سے انکا ر کردے اور اس کے مقا بلے میں اپنی بیوی اور بیوی کے گھر والوں کی خدمت کو تر جیح دے ؟ جب کہ وہ شخص اپنے والدین کا اکلوتا ہو کیوں کہ دوسرا بھا ئی مستقل ملک سے با ہر قیام کرتا ہے کیا یہ شخص اپنی بیوی اور بیوی کے گھر والوں کو اپنے والدین پر فوقیت دے سکتا ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اثبات دعوی کے با وجود والدین کی خدمت کرنا واجب ہے قرآن میں ہے ۔
﴿وَصاحِبهُما فِى الدُّنيا مَعروفًا...١٥﴾... سورة لقمان
"ہاں دنیا کے (کا مو ں میں ) ان کا اچھی طرح سا تھ دینا ۔"
جب کہ اہل و عیا ل کے حقوق کی ادائیگی بھی اپنی جگہ اہم ہے ہر ایک کو اس کا حصہ ملنا چاہیے کسی ایک سے ترجیحی معاملہ کا انحصا ر حا لا ت پر موقوف ہے البتہ عمومی اعتبار سے جہت اسلام بہر صورت مقدم ہے جس میں کو ئی کلام نہیں۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب