السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
غیر عورت کے جنا زے کو غیر مرد اٹھا سکتا ہے یا نہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی صحیح میں تبو یب قائم کی ہے ۔
«باب حمل الرجال الجنازۃ دون النساء»
یعنی "جنازہ صرف مرد اٹھا ئیں عورتیں نہ اٹھا ئیں ۔"
پھر اس کے تحت مشہور حدیث بیان کی ہے "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جب جنازہ تیارہو جا تا ہے اور مرد اسے اپنی گردنوں پر اٹھا لیتے ہیں تو وہ واویلا کرتا ہے مجھے کہاں لے چلے ہو میت کی اس آواز کو انسان کے ماسوا ہر شئی سنتی ہے اور اگر زندہ انسان اس آواز کو سن لے تو وہ مر جا ئے ۔صحیح البخاری کتاب الجنائز رقم الباب (52) ح(1316)
اس حدیث میں جنازہ کو اٹھا نے والے مردوں میں محرم اور غیر محرم کی تفریق روا نہیں رکھی گئی ۔لہذا عموم حدیث کے اعتبار سے غیر محرم کے جنا زے کو اٹھا نے کا جواز معلوم ہو تا ہے اور مصنف امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا فہم بھی یہی معلوم ہوتا ہے ۔
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب