السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قبرستان میں نماز کی ممانعت سے اتفاق ہے مگر غالباً '' مشکواۃ'' کی شرح'' مظاہر حق'' میں یہ بات دیکھی کہ بیت اللہ میں سابق انبیاء کی 70 کے قریب قبریں ہیں۔جس طرح عام قبرستان مسمار کرکے مدرسہ تعمیر ہوا ہو نیز نئی مثال دارالحکومت اسلام آباد پرانے قبرستان میں عام مساجد ہوں گی۔تفصیل لکھیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
''بیت اللہ'' میں انبیاء علیہ السلام کی قبروں والا قصہ قابل اعتماد طرق سے ثابت نہیں ہوسکا۔ہاں البتہ جس جگہ قبروں کا نام ونشان مٹ جائے وہاں تعمیر کا کوئی حرج نہیں۔اور کفار کی قبروں کو مسمار کرکے بھی تعمیر مساجد وغیرہ کا جواز ہے۔ملاحظہ ہو(صحیح البخاری) صحيح البخاري كتاب الصلاة باب هل تنبش قبور مشرك الجاهلية (٤٢٨)
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب