سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(424) ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا

  • 13164
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 859

سوال

(424) ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مزاروں پر اور فرض نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے کا سلسلہ کب شروع ہوا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قبرستان میں ہاتھ اٹھا کردعاکرنا سنت سے ثابت ہے۔چنانچہ حضرت عائشہ  رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے۔

«فوقف في ادني البقيع ثم رفع يديه»

'' نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  بقیع کے پاس کھڑے ہوگئے پھر آپ نے ہاتھ اٹھائے (اور دعا کی) پھر واپس چلے آئے۔''(احمد (6/92) اسنادہ حسن۔الموطا :1/23۔24)

اور صحیح مسلم واحمد میں حضرت عائشہ  رضی اللہ تعالیٰ عنہا  سے ایک دوسرے قصے میں مروی ہے۔کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم  اہل بقیع کے پاس تشریف لےگئے۔اور وہاں تین مرتبہ ہاتھ اٹھا کر دعا کی اور حضرت ابن مسعود  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کی روایت میں میں  نے رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  کو عبد اللہ زی النجادین کی  قبرمیں دیکھا:

«فلما فرغ من دفنه استقبل القبلة رافعا يديه» (اخرجه ابو عوانة في  صحيحه)

یعنی ''جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم  عبد اللہ زی النجادین کے دفن سے فارغ ہوئے تو قبلہ رخ ہوکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے۔'' (بحوالہ فتح الباری (11/144)

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص727

محدث فتویٰ

تبصرے