السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب باہر سے آنے والا کوئی شخص احرام کے بغیر مکہ میں داخل ہو اور اس حیلے سے اس کا مقصود حکام کو یہ باور کرانا ہو کہ اس کا ارادہ حج کا نہیں ہے اور پھر وہ مکہ ہی سے احرام باندھ لے تو کیا اس کا حج صحیح ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حج صحیح ہے لیکن اس کا یہ فعل درج ذیل دو وجہ سے حرام ہے:
(۱)اس نے میقات سے احرام نہ باندھ کر اللہ تعالیٰ کی مقرر کردہ حدود سے تجاوز کیا ہے۔
(۲)اس نے ان حکام کے حکم کی مخالفت کی ہے جن کی اطاعت کا اللہ تعالیٰ نے ہمیں حکم دیا ہے بشرطیکہ اس کا تعلق کسی نافرمانی سے نہ ہو، لہٰذا اس کے لیے لازم ہے کہ وہ اپنے اس فعل کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ واستغفار کرے، علاوہ ازیں فدیے کے طور پر ایک جانور ذبح کر کے اس کے گوشت کو مکہ مکرمہ کے فقرا میں تقسیم کر دے کیونکہ اس نے میقات سے احرام نہیں باندھا تھا اور اہل علم نے کہا ہے کہ اس شخص پر فدیہ واجب ہے جو حج یا عمرے کے واجبات میں سے کسی واجب کو ترک کر دے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب