سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

منگیتر سے میل جول

  • 13066
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 919

سوال

منگیتر سے میل جول
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا نکاح سے پہلے آدمی اپنی منگیتر سے مل سکتا ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب تک نکاح نہیں ہو جاتا لڑکا اپنی منگیتر کے لئے غیر محرم ہی رہتا اور غیر محرم سے خلوت و تنہائی اختیار کرنا ، یا میل جول بڑھانا ، یا اکٹھے گھومنا پھرنا ، سب حرام ہے۔

نبی کریم نے فرمایا:

«لَا يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ إِلَّا كَانَ ثَالِثَهُمَا الشَّيْطَانُ»(ترمذی: 1171)

جو آدمی بھی کسی عورت کے ساتھ تنہائی اختیار کرتا ہے ان دونوں کا تیسرا (ساتھی ) شیطان ہوتا ہے۔

شریعت میں صرف منگیتر کو دیکھنے کی حد تک اجازت ہے۔

سیدنا مغیرہ بن شعبہ فرماتے ہیں کہ:

خطبت امرأۃ فذکر تھا لرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: فقال لی: ھل نظرت الیھا، قلت: لا، قال: فانظر الیھا فانہ أحری أن یؤد بینکما(نسائی:3235،قال الالبانی صحیح)

میں نے ایک عورت کو شادی کا پیغام بھیجا اور اس کا ذکر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ نے فرمایا: کیا تم نے اس کو دیکھا ہے؟ میں نے کہا نہیں، آپ نے فرمایا: اس کو دیکھ لو، اس لئے کہ یہ تمہارے درمیان دائمی محبت کا سبب ہوگا۔

اس سلسلے میں دوسری اور بھی صحیح احادیث موجود ہیں جن سے اپنی منگیتر کو ایک نظر دیکھ لینے کی اجازت ہے لیکن یہ صرف ایک نظر دیکھنا ہے، اس کے علاوہ کچھ جائز نہیں۔ وہ بھی منگیتر کے کسی محرم کی موجودگی میں، علیحدگی میں ملنا اور گھومنا پھرنا جائز نہیں۔ اسی طرح موبائل فون پر زیادہ باتیں کرنا بھی درست نہیں، اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


تبصرے