السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جنا زے پر اعلا ن کر نا کہ تیسرے دن (قل والے دن) 10بجے ساتواں دسواں وغیرہ سب کچھ اکٹھا ہی ہو گا سب حضرا ت وقت پر پہنچ جا ئیں کیا یہ اعلا ن کر نا درست ہے ؟ جب تیجے والے دن وقت مقرر پر سب لو گ اکٹھے ہو جائیں تو لو گو ں کے سا منے کھا نا وغیرہ کچھ نہ رکھا جائے ایک دو مو لو ی کھڑے ہوں قرآن مجید کی ایک دو سورتیں پڑھیں اور اجتماعی دعا کروا دیں کیا صورت ثا نی مسنون ہے یا غیر مسنون اس کی شر عی حیثیت کیا ہے ؟
اور کیا اہل حدیث عا لم یا لو گو ں کو اس جیسے اجتما ع میں شر کت کر نا درست ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مذکو رہ با لا چیزوں اور اعلا نا ت خصوصی کا شر یعت میں و جو د نہیں ان سے اجتنا ب ضروری ہے صحیح حدیث میں ہے :"جو دین میں اضافہ کر ے وہ مردود ہے ۔(البخا ری)
غیر شرعی اجتماعا ت میں شر کت بھی نہیں کر نی چا ہیے ۔
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب