السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اسی طرح اگر کو ئی مصیبت آجا ئے یا کو ئی اور وجہ ہو تو آیت کریمہ پڑھو اتی ہیں ۔کیا آیت کر یمہ کا پڑھوا نا جا ئز ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آیت کر یمہ:
﴿لا إِلـٰهَ إِلّا أَنتَ سُبحـٰنَكَ إِنّى كُنتُ مِنَ الظّـٰلِمينَ ﴿٨٧﴾... سورة الانبياء
کا ورد وظیفہ اکیلے صاحب حاجت وضرورت کو ہی کر نا چا ہیے دوسروں سے کرا نے کا کو ئی ثبو ت نہیں ۔
یا در ہے کہ اس وظیفہ کے لیے شر یعت میں نہ کو ئی وقت مقرر ہے اور نہ دن کا تعین اور نہ کو ئی گنتی کی حد بندی جس طرح کے بعض لو گوں نے اختراعی طریقے ایجا د کر چھوڑ ے ہیں ۔ارشا د نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ۔
«من احدث فی امرنا ھذا ما لیس منہ فھو رد» صحيح البخاري كتاب الصلح باب اذا اصطلحوا علي صلح جور فالصلح مردود (٢٦٩٧)(بخاری ومسلم)
یعنی " جس نے دین میں اضا فہ کیا وہ مردود ہے ۔"
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب