السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا مرد سونے کا دانت لگوا سکتا ہے؟حالانکہ سونا مردوں کوحرام ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بوقت شدید ضرورت سونے کا دانت لگوایا جاسکتا ہے حدیث میں ہے:'' یوم کلاب'' میں ایک شخص کی ناک کٹ گئی تو اس نے چا ندی کی لگوا لی بعد میں اس میں بد بو پڑ گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' سونے کا لگوالے۔''(سنن ابی دائود باب ما جاء فی ربط الاسناد بالذھب)حسنة الباني صحيح ابي دائود كتاب الخاتم باب هذا (٤٢٣٢) والترمذي ابواب اللباس باب ما جاء في شد الاسنان بالذهب (١٨٤٢) والمشكاة (4400)التحقيق الثاني
اما م خطابی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
’’ فيه استبناحة استعمال اليسير من الذهب للرجال عند الضرورة كربط الاسنان به وما جري مجراه مما لا يجري غيره فيه مجراه انتهي ’’ (عون المعبود 4/184)
اس کے باوجود تقویٰ کاتقاضا یہ ے کہ حتی المقدور سونے کا دانت لگوانے سے احتراز کیا جائے کیوں کہ مرد کے لئے اصلاً سونا حرام ہے۔منصوص کے سوا حرمت کا پہلو غالب ہوناچاہیے بالخصوص اس وقت جب کہ سونے کے دانت کا بدل با آسانی دستیاب ہوسکے۔
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب