سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(252) یہود و نصاریٰ کے ذبیحہ کا حکم

  • 12974
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1037

سوال

(252) یہود و نصاریٰ کے ذبیحہ کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

یہود و نصاریٰ کے ذبیحہ کا کیا حکم ہے؟کیا اس کا گوشت کھانا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہود ونصاریٰ کا ذبیحہ حلال ہے قرآن میں ہے۔

﴿وَطَعامُ الَّذينَ أوتُوا الكِتـٰبَ حِلٌّ لَكُم وَطَعامُكُم حِلٌّ لَهُم...٥﴾... سورة المائدة

بہت سارے اہل علم نے لفظ''طعام'' کو یہاں زبائح کے ساتھ مخصوص کیا ہے۔اما م قرطبی  رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں:

’’ والطعام اسم لما يوكل ولذبائع منه وهو هنا لفظ خاص هنا بالذبائع كثير من اهل العلم باتاويل ’’(الجامع لاحکام القرآن6/76)

بخاری کے ترجمۃ الباب میں ابن عباس  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے منقول ہے۔''  طعامهم ذبائحهم''(صحیح البخاری کتاب الذبائع والصید باب زبائع اھل الکتاب فی  ترجمةالباب) اس سے پہلے امام زہری  رحمۃ اللہ علیہ  کا قول منقول ہے۔نصاریٰ عرب کے ذبیحہ کا کوئی حرج نہیں۔ اگر تو سنے کہ وہ غیر اللہ کا نام لے رہا ہے مت کھا۔ا س طرح کی بات حضرت علی  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے بھی نقل کی گئی ہے۔جب ان لوگوں کا جانور زبح کرنا جائز ہو گیاتو اس کے بالتبع گوشت کھانے کا جواز خود بخود ثابت ہوگیا۔

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص561

محدث فتویٰ

تبصرے