السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے مولوی صاحب کا یہ کہنا کہ ''مشکواۃ شریف'' کی کتاب مجموعہ حدیث ہے اس کا حوالہ دیتے وقت جس اصل کتاب کا صاحب مشکواۃ نے حوالہ دیا ہے اس کتاب کا حوالہ دینا چاہیے یہ کتاب تو گیارہ کتابوں سے حدیثیں لے کر جمع کی گئی ہے۔ا س کی وضاحت فرمائیں۔آیا موصوف کا کہنا درست ہے یا غلط؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بلاشبہ مشکواۃ کئی کتابوں سے ماخوذ احادیث کا مجموعہ ہے اس کتاب کا حوالہ دینا چاہیے اگر نہ بھی دیا جائے تو پھر بھی مفہوم یہی ہوتا ہے کہ'' مشکواۃ'' اصل نہیں۔اس کے بیان کردہ حوالہ کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب