السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
صحیح اور صحیح الاسناد میں کیا فرق ہے؟
محدثین کی اصطلاح میں اس سے مراد وہ حدیث ہے جس کی سند اس کے قائل تک بغیر انقطاع کے پہنچ جائے او راس کے تمام راوی عادل، ضابط ہوں اور یہ کیفیت ہر طبقہ میں ہو اور اس میں کوئی شذوذ یا کوئی مخفی علت نہ پائی جائے۔
محدث کے ان الفاظ کو بولنے سے مراد یہ ہوتی ہے کہ اس حدیث کی سند میں متن کی علت یا شذوذ کی وجہ سے غیر صحیح ہونے کا امکان ہے۔
صحیح اور صحیح الاسناد میں یہ فرق ہے کہ جب محدث کسی حدیث کے بارے میں کہتا ہے ’’ ھذا حدیث صحیح ‘‘ تو اس کی مراد اصطلاحی یعنی صحیح ہونے کی اس میں تمام شرطیں (اتصال، شذوذ، عدل، ضبط، عدم علت) وغیرہ موجود ہیں اور اگر صحیح الاسناد کہے تو اس سے مراد شذوذ اور علت کے علاوہ تمام شرائط کی ذمہ داری دیتا ہے کہ وہ صحیح ہیں۔تاہم اگر کوئی قابل اعتماد محدث صحیح الاسناد کہنےپر ہی اکتفا کرے اور کوئی علت خفی بیان نہ کرے تو بظاہر اس کا یہ قول متن کے صحیح ہونے کا بیان ہوتا ہے کیونکہ اصل تو عدم علت اور عدم شذوذ میں ہے۔
وبالله التوفيق