سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(72) فوت شدہ عورت کےبطن میں حمل کا حکم

  • 12798
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1215

سوال

(72) فوت شدہ عورت کےبطن میں حمل کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو عورت فوت ہوجاتی ہے اور بچہ ابھی پیدا نہیں ہوا بطن میں ہی ہے تو اس کی دو صورتیں ہیں۔ اس میں روح  ڈال دی گئی ہو یا نہ اگر اس میں روح ڈال دی گئی ہو تو کیا قیامت کے روز دوبارہ ماں کے بطن سے  جد ا کیاجائے گا۔اگر روح نہ ڈالی گئی ہوتو کیاہوگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وہ بچہ جو فوت شدہ والدہ کے شکم میں رہ جاتا ہے۔نفخ روح سے قبل یا بعد ہردو صورت میں روز جزاء اس کا ظہور ہوگا۔قرآن مجید  میں ہے:

﴿وَتَضَعُ كُلُّ ذاتِ حَملٍ حَملَها...﴿٢﴾... سورة الحج

''اور تمام حمل والیوں کے حمل گر  پڑیں گے۔''

امام شوکانی  رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں۔

انها تلقي حنينها بغير تمام من شدة الهول ’’(فتح القدير ٣/٤٣٥)

یعنی '' عورت ہولناکی کی وجہ سے اپنے  پیٹ میں چھپا ہوا بچہ گرادے گی۔''

اسلام نے اس قسم کے بچوں کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے۔ چنانچہ حضرت عمر  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کے عہد خلافت میں ایک ذمیہ عورت مسلمان کی منکوحہ جس کےبطن میں بچہ تھا فوت ہوگئی۔حمل کے احترام کی خاطر فرمایا کہ اس کو مسلم قبرستان میں دفن کیا جائے۔حالانکہ وہ غیر مسلمہ تھی۔(تلخیص الجبیر 2/147)

پھر مسند احمد میں حدیث ہے:

والسقط يصليٰ عليه (١) (سنده حسن)

(قبل از وقت پیدا ہونے والا یا مردہ بچہ اس کی نماز (جنازہ ) پڑھی جائے۔

اوربعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ کچہ بچہ جس کے والدین پردوذخ واجب ہوچکی ہوگی وہ اللہ عزوجل سے مخاصمہ اور منازعہ کرکے ان کو جنت میں لے جائے  گا۔(2)(رواہ ابن ماجہ وسندہ ضعیف) اور صحیح مسلم میں ابو ہریرۃ  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کی مرفوع روایت میں ہے:

صغارهم دعا ميص اهل الجنة يلقي احدهم اباه فياخذ بنا حية ثوبه فلا يفارقه حتي يدخله الجنة (٣) (بحوالہ    المرعاۃ 2/516)

یعنی'' چھوٹے بچے اہل جنت کے پانی کے سیاہ کپڑے کی طرح ہوں گے ان میں سے ایک اپنے باپ سے ملے گا جب تک جنت میں داخل نہیں کرے گا چھوڑے گا نہیں۔''

مسند احمد میں ہے:

ان السقط ليجر امه الي الجنة اذا احسبته (4)

''ناقص یامردہ بچہ اپنی ماں کو جنت کی طرف کھینچ کر لے جائے گا بشرط یہ کہ ماں نے ثواب کی نیت سے صبر کیا ہو۔


1۔(79 صححہ البانی وحمزۃ صحیح ابو دائود کتاب لجنائز باب المشی امام الجنائز (3180)

2۔(80 ضعفہ الالبانی ابن ماجۃ کتاب الجنائز باب ما جاء فیمن اصیب بسقط (1608)

3۔(81) باب فضل من یموت لہ ولد فیحتسبہ (6701)

4۔(82)صحیح ودرست حدیث(( والذي نفسي بيده ! ان السقط ليجرامه يسرره الي الجنة اذا احتسبته)) صححه الالباني صحيح ابن خزيمه كتاب الجنائز(1609)

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص249

محدث فتویٰ

تبصرے