السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیاقیامت کے دن لوگ ماں کے نام پر بلائے جائیں گے یا باپ کے نام پر؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
روزجزا باپوں کے ناموں پر پکارا جائے گا۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے مسئلہ ہذا کے اثبات کے لئے اپنی صحیح میں باقاعدہ تبویب قائم کی ہے ۔فرماتے ہیں: باب یدعی الناس بابائھم'' پھر اس کے تحت جس حدیث سے استدلال کیا ہے اس کے الفاظ یوں ہیں:
«يقال:هذه غدرة فلان بن فلان» (بخاری :2/212)
اور جو لوگ کہتے ہیں کہ ماں کے نام سے پکارا جائے گا ان کا استدلال قراءت شاذ سے ہے:
﴿يَومَ نَدعوا كُلَّ أُناسٍ بِإِمـٰمِهِم...٧١﴾... سورة بني اسرائيل
اس کی وجہ یہ بیان کرتے ہیں ۔یہ معاملہ عیسیٰ علیہ السلام کے احترام کے پیش نظر ہوگا۔صحیح بات ہے کہ قراءت شاذ قابل حجت نہیں لہذا ترجیح پہلے مسلک کو ہے۔
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب