السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی شخص کسی خاص وقت پر مخصوص تعداد میں کوئی ذکر کرے جو تعداد حدیث میں مذکو رنہ ہوتوکیا ایسا فعل بدعت میں شمار ہوسکتا ہے یا نہیں؟کیا ایسا کرنا باعث ثواب ہوسکتا ہے ؟ خصوصا جو اسے ضروری سمجھ کر ہمیشہ کرے ۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جملہ ذکر اذکار اور ورد وظائف میں اپنی طرف سے تعداد مقرر کرنا جائز نہیں۔یہ صرف نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا کا م ہے اپنی طرف سے تعین کرنا بدعت شمار ہوگا۔
حدیث میں ہے:
«من احدث في امرنا هذا ما ليس منه فهو رد»
یعنی'' جو دین میں اضافے کامرتکب ہو وہ مردود ہے۔''
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب