السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اسلام میں مرتد کی سزا کیا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اسلامی شریعت میں مرتد انسان کی سزا قتل ہے۔حضرت عبدا للہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے صحیح روایت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کاارشادگرامی ہے:
«من بدل دينه فاقتلوه»صحیح البخاری کتاب امتنا بة المرتدین باب حکم المرتد
یعنی'' جس نے اپنا دین تبدیل کیا اسے قتل کردو۔''
طبرانی کی ایک روایت کے الفاظ یوں ہیں:
«من خالف دينه دين الاسلام فاضربوا عنقه»المعجم الکبیر (193/11) (11617) للطبرانی وقال الھیشمی فی المجمع (6/293)فیه الحکم بن ابان وھو ضعیف الکن معناہ صحیح کمافی البخاری وانظر :الارواء (2471)
بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ قتل سے قتل مرتد سے توبہ کے لئے بھی کہا جائے۔اگر تائب ہوجائے توفبہا ورنہ اسے قتل کردیا جائے۔تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو:( نیل الاوطار باب المرتد 7/1 20 تا 206)
جدید کتابوں کی بجائے اس قسم کے مسائل میں ائمہ سلف کی کتب سے براہ راست استفادہ اور راہنمائی زیادہ مفید ہے۔تاہم چند حوالے درج کردیئے ہیں۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی ر ضا کے لئے صالح عمل کی توفیق بخشے۔آمین!
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب